لوگ جو آگے سے آگے بولتے ہیں
ہم انہیں لوگوں کے منہ سے بولتے ہیں
دیکھنا اک روز پکڑے جائیں گے ہم
کس قدر کنگن تمھارے بولتے ہیں
لاکھ سچا اور نیا ہو عشق اپنا
جھوٹ ہم پہلے ہی والے بولتے ہیں
جس طرح وہ بولتا ہی جا رہا ہے
یوں تو چپ ہونے سے پہلے بولتے ہیں
واقعی میں یار ہوں جیسے ہمارے
یار تو کچھ لوگ ایسے بولتے ہیں
بے سبب ہم بات کرتے ڈر رہے تھے
آپ تو بچوں کے جیسے بولتے ہیں
دیکھیے کب تک رہے یہ جوش ہم میں
دیکھیے کب تک اکیلے بولتے ہیں
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 92)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.