لوگ سمجھتے رہ جائیں گے ایک پہیلی ہو جائے گی
لوگ سمجھتے رہ جائیں گے ایک پہیلی ہو جائے گی
بھیڑ کو میں نے چھوڑ دیا تو بھیڑ اکیلی ہو جائے گی
دیوانوں کی صحبت میں یوں اور تو کچھ ہو نا ہو لیکن
اتنا طے ہے نیندیں بیری رات سہیلی ہو جائے گی
عشق میں رسوا عشق میں تنہا ہونے والے جھوٹھے ہیں سب
کر کے دیکھو صبح بنارس شام بریلی ہو جائے گی
جس پل بھی دیکھے گی تجھ کو اس پل سے میں ڈرتا ہوں
آنکھ مری ضدی بچے کی بند ہتھیلی ہو جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.