Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مانا گل و گلزار پہ رعنائی وہی ہے

ظفر اقبال

مانا گل و گلزار پہ رعنائی وہی ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    مانا گل و گلزار پہ رعنائی وہی ہے

    منظر تو بدل دے کہ تماشائی وہی ہے

    اجڑا تھا ابھی کل ہی تمناؤں کا بازار

    اور آج یہاں زینت و زیبائی وہی ہے

    چوما ہے یہاں میں نے ہر آواز کا چہرہ

    ان گونجتی گلیوں سے شناسائی وہی ہے

    خوشبو کی طرح اڑ کے پہنچتی ہے خبر بھی

    ہرچند نیا شہر ہے رسوائی وہی ہے

    اگلی سی مری آنکھ میں بینائی نہیں وہ

    اے آب تماشا تری گہرائی وہی ہے

    ہلچل نہ ہوئی گاؤں کے تالاب میں اک دن

    ٹھہرا ہوا پانی ہے وہی کائی وہی ہے

    دریافت ہوئیں دہر میں کیا کیا نہ زمینیں

    اس دل کو مگر دعوائے یکتائی وہی ہے

    اس دھوپ میں اک سوچ کا سایہ رہا سر پر

    اٹھی ہے جو اندر سے گھٹا چھائی وہی ہے

    کہتا ہوں ظفرؔ شعر تو سہتا ہوں بدن پر

    تنہائی وہی قافیہ پیمائی وہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : غزل کا شور (Pg. 31)
    • Author : ظفر اقبال
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے