Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مانا کہ مرا دل بھی جگر بھی ہے کوئی چیز

نوح ناروی

مانا کہ مرا دل بھی جگر بھی ہے کوئی چیز

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    مانا کہ مرا دل بھی جگر بھی ہے کوئی چیز

    لیکن وہ نظر تیر نظر بھی ہے کوئی چیز

    ممکن نہیں وہ چاہنے والوں کو نہ چاہیں

    اخلاص و محبت کا اثر بھی ہے کوئی چیز

    لٹ جائے کہ رہ جائے رہ عشق و وفا میں

    دل بھی ہے کوئی مال جگر بھی ہے کوئی چیز

    ان سے جو نہ اٹھا تھا اسے اس نے اٹھایا

    قائل ہیں ملائک کہ بشر بھی ہے کوئی چیز

    چھپنے کے لئے شوق سے پردے میں چھپیں آپ

    اتنا رہے معلوم نظر بھی ہے کوئی چیز

    یہ کثرت آزار و غم و رنج کہاں تک

    اے شام شب ہجر سحر بھی ہے کوئی چیز

    کہتے ہو ہم آئیں گے مگر ظلم کریں گے

    سوچو تم اگر تو یہ مگر بھی ہے کوئی چیز

    باقی نہ رہی ناوک دل دوز کی حاجت

    ظالم تری سیدھی سی نظر بھی ہے کوئی چیز

    نالے سے کہوں گا کہ پہنچ عرش بریں تک

    اب تیز مسافر یہ سفر بھی ہے کوئی چیز

    بیتاب ادھر آپ پریشان ادھر ہم

    آپس کی محبت کا اثر بھی ہے کوئی چیز

    چلتی ہوئی میرے دل بے تاب کو لے کر

    لاکھوں میں وہ دزدیدہ نظر بھی ہے کوئی چیز

    بے کار نہ جائے گا مرے دل کا تڑپنا

    نالہ ہے کوئی شے تو اثر بھی ہے کوئی چیز

    آنکھوں کے لئے ذوق نظر بھی ہے کوئی بات

    پہلو کے لئے درد جگر بھی ہے کوئی چیز

    اللہ رے ترے حسن ضیا بار کا جلوہ

    یہ پیش نظر ہو تو نظر بھی ہے کوئی چیز

    اے نوحؔ شب ماہ میں پاس اس کو بٹھا کر

    کہتا ہوں مرا رشک قمر بھی ہے کوئی چیز

    مأخذ:

    Ejaz-e-Nooh (Pg. ebook-188 page-83)

    • مصنف: محمد نوح صاحب نوح
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے