Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مانا کہ وہ موجوں کی طرح سینہ سپر تھا

مشیر جھنجھانوی

مانا کہ وہ موجوں کی طرح سینہ سپر تھا

مشیر جھنجھانوی

MORE BYمشیر جھنجھانوی

    مانا کہ وہ موجوں کی طرح سینہ سپر تھا

    لیکن اسے طوفاں کا نہیں موت کا ڈر تھا

    شیشے کا بدن اور پہاڑوں کا سفر تھا

    میں آ گیا واپس یہ دعاؤں کا اثر تھا

    گہرا مری پرواز میں حائل تو ہوا ہے

    لیکن مجھے سورج کی طرح ذوق سفر تھا

    آشفتہ مزاجی سے یہ امید کہاں ہے

    پتھر کے تعاقب میں کوئی دست ہنر تھا

    ارباب نظر بھی مجھے پہچانتے کیوں کر

    میں آتش خاموش تھا پتھر میں گہر تھا

    جو ہاتھ اٹھا تھا کبھی مظلوم کے حق میں

    دیکھا تو اسی ہاتھ میں مظلوم کا سر تھا

    حیرت ہے کماں اس کی مگر تیر پرائے

    حالانکہ وہ ارجن کی طرح اہل ہنر تھا

    ٹوٹے ہوئے تارے کی نہیں کوئی بھی منزل

    میں تجھ سے جدا ہو کے ادھر تھا نہ ادھر تھا

    کہسار سے ٹکرا کے پریشاں تھیں ہوائیں

    بستی کے اندھیرے میں چراغوں کا بھنور تھا

    ہم بھی تھے مشیرؔ ایک پجارن کے پجاری

    مندر بھی کسی وقت ہمارے لیے گھر تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے