Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محروم زندگی ہے سوالی کبھی کبھی

اسلم سیفی

محروم زندگی ہے سوالی کبھی کبھی

اسلم سیفی

MORE BYاسلم سیفی

    محروم زندگی ہے سوالی کبھی کبھی

    جیسے کسی فقیر کی تھالی کبھی کبھی

    اکثر تصورات میں اڑتا رہا ہوں میں

    کام آ گئی یہ خام خیالی کبھی کبھی

    ایجاد نو تو وقت کا ذوق جمیل ہے

    باسی کڑھی بھی اس نے ابالی کبھی کبھی

    نفرت کی آگ پھیل رہی ہے ادھر ادھر

    ہوتی ہے میرے گھر میں دیوالی کبھی کبھی

    یہ زندگی کی قبر بہت تنگ ہے مگر

    جینے کی راہ اور نکالی کبھی کبھی

    جیسے شریف لوگ بھی سرکس کے ہو گئے

    ماحول نے لگائی ہے تالی کبھی کبھی

    سیفیؔ نئے مزاج کا یہ شہر تو نہیں

    جدت یہاں بھی آئی نرالی کبھی کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے