Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے ساتھ ہی در در پھروں تو کیا ہو گا

دھیریندر سنگھ فیاض

میں اپنے ساتھ ہی در در پھروں تو کیا ہو گا

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    میں اپنے ساتھ ہی در در پھروں تو کیا ہو گا

    اور اس کے بعد نہ آیا سکوں تو کیا ہو گا

    میں نیند اپنی دوبارا بنوں تو کیا ہو گا

    پھر اس پہ خواب کے کنکر چنوں تو کیا ہو گا

    تو آنسوؤں کو ترا دکھ بیان کرنے دے

    میں تیرے دکھ پہ غزل کہہ بھی دوں تو کیا ہو گا

    جب آنکھ ہی کو نہ پڑھنے کا حوصلہ ہو مجھے

    میں تیرے سینے کی دھڑکن سنوں تو کیا ہو گا

    ترے اکیلے کے جلنے سے بجھ گیا سب کچھ

    میں تیرے جلنے کے باہم جلوں تو کیا ہو گا

    میں چاہتا ہوں سمندر سے ہو جدا صحرا

    میں تیری آنکھ کا آنسو بنوں تو کیا ہو گا

    اس آسماں پہ بھی ہیں آسمان اور کئی

    میں کوئی جھوٹ بھی تجھ سے کہوں تو کیا ہو گا

    مأخذ :
    • کتاب : خامشی راستا نکالے گی (Pg. 44)
    • Author : دھیریندر سنگھ فیاض
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے