Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں بتاؤں عشق کیا ہے ایک پیہم اضطراب

عروج قادری

میں بتاؤں عشق کیا ہے ایک پیہم اضطراب

عروج قادری

MORE BYعروج قادری

    میں بتاؤں عشق کیا ہے ایک پیہم اضطراب

    دھیمی دھیمی آنچ کہیے یا مسلسل التہاب

    رات وہ آئے تھے چہرے سے نقاب الٹے ہوئے

    میں تو حیراں تھا نکل آیا کدھر سے آفتاب

    دل پہ ان کے روئے روشن کا پڑا ہے جب سے عکس

    دل نہیں ہے بلکہ سینے میں ہے روشن ماہتاب

    ان کے دیوانوں کا استقبال ہے دار و رسن

    کھنچ گیا جو دار پر ان کے لئے وہ کامیاب

    کیا مری حمد و ثنا اور کیا مرا شکر و سپاس

    ان کے احساں بے شمار اور ان کی نعمت بے حساب

    رات کا پچھلا پہر تھا اور آنسو کی جھڑی

    میرا دل تھا شاید ان کی بارگہہ میں باریاب

    عشق کی دنیا میں ایسے حادثوں سے کیا مفر

    آیا قاصد کا جنازہ میرے نامے کا جواب

    یہ محل میری تمناؤں کا اے احمد عروجؔ

    جیسے بچوں کا گھروندا جیسے دیوانے کا خواب

    مأخذ:

    سمت سفر (Pg. 144)

    • مصنف: عروج قادری
      • ناشر: مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے