میں بچھڑوں کو ملانے جا رہا ہوں
میں بچھڑوں کو ملانے جا رہا ہوں
چلو دیوار ڈھانے جا رہا ہوں
کروڑوں خشک لب ہیں ساتھ میرے
سمندر کو سکھانے جا رہا ہوں
مسلسل آنسوؤں کی فوج لے کر
میں سورج کو بجھانے جا رہا ہوں
ادھر کچھ لوگ کب سے رو رہے ہیں
انہیں ڈھارس بندھانے جا رہا ہوں
ادھر مرہم لگا کر آ رہا ہوں
ادھر مرہم لگانے جا رہا ہوں
یہ دنیا اب کسی قابل نہیں ہے
قیامت کو بلانے جا رہا ہوں
یہاں ملنا ملانا کچھ نہیں ہے
مگر میں خاک چھانے جا رہا ہوں
جنہیں چہرہ بدلنا ہو بدل لیں
میں اب پردہ اٹھانے جا رہا ہوں
جہاں جا کر کبھی لوٹا نہیں میں
وہیں پھر جا کے آنے جا رہا ہوں
ہوا صحرا نشیں پھر فرحت احساسؔ
اسے واپس بلانے جا رہا ہوں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 83)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.