میں ایک بات کہوں گر تمہیں برا نہ لگے
میں ایک بات کہوں گر تمہیں برا نہ لگے
عجب نہیں ہے خدا بھی اگر خدا نہ لگے
وہ ماں جو میرے اجڑنے کے غم میں ہے لاحق
خدا کرے کہ تجھے اس کی بد دعا نہ لگے
وہ بد نصیب شکاری ہیں ہم نشانے پر
جو ایک تیر لگے بھی تو دوسرا نہ لگے
بناؤ مے کدہ کوئی حرم کے نقشے پر
کہ مے کدہ بھی ہو لیکن وہ مے کدہ نہ لگے
میں اس کو پھول نہ ماروں وہ اتنی نازک تھی
کہ میرا پھول کہیں اس کو زور کا نہ لگے
ہمارے جیسے زبوں حال نوجوانوں کی
خدا کرے کسی دشمن کو بھی ہوا نہ لگے
عجب نہیں ہے ترا دانیال حیدرؔ ہو
پہ دیکھنے میں ذرا دانیالؔ سا نہ لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.