Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہوں یا تو ہے خود اپنے سے گریزاں جیسے

احمد ندیم قاسمی

میں ہوں یا تو ہے خود اپنے سے گریزاں جیسے

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    میں ہوں یا تو ہے خود اپنے سے گریزاں جیسے

    مرے آگے کوئی سایہ ہے خراماں جیسے

    تجھ سے پہلے تو بہاروں کا یہ انداز نہ تھا

    پھول یوں کھلتے ہیں جلتا ہو گلستاں جیسے

    یوں تری یاد سے ہوتا ہے اجالا دل میں

    چاندنی میں چمک اٹھتا ہے بیاباں جیسے

    دل میں روشن ہیں ابھی تک ترے وعدوں کا چراغ

    ٹوٹتی رات کے تارے ہوں فروزاں جیسے

    تجھے پانے کی تمنا تجھے کھونے کا یقیں

    تیرے گیسو مرے ماحول میں غلطاں جیسے

    وقت بدلا پہ نہ بدلا مرا معیار وفا

    آندھیوں میں سر کہسار چراغاں جیسے

    اشک آنکھوں میں چمکتے ہیں تبسم بن کر

    آ گیا ہاتھ ترا گوشۂ داماں جیسے

    تجھ سے مل کر بھی تمنا ہے کہ تجھ سے ملتا

    پیار کے بعد بھی لب رہتے ہیں لرزاں جیسے

    بھری دنیا میں نظر آتا ہوں تنہا تنہا

    مرغزاروں میں کوئی قریۂ ویراں جیسے

    غم جاناں غم دوراں کی طرف یوں آیا

    جانب شہر چلے دختر دہقاں جیسے

    عصر حاضر کو سناتا ہوں اس انداز میں شعر

    موسم گل ہو مزاروں پہ گل افشاں جیسے

    زخم بھرتا ہے زمانہ مگر اس طرح ندیمؔ

    سی رہا ہو کوئی پھولوں کے گریباں جیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے