Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس گلستاں کی پتی پتی خزاں کے پنجوں میں دیکھتا ہوں

بسمل دہلوی

میں اس گلستاں کی پتی پتی خزاں کے پنجوں میں دیکھتا ہوں

بسمل دہلوی

MORE BYبسمل دہلوی

    میں اس گلستاں کی پتی پتی خزاں کے پنجوں میں دیکھتا ہوں

    کہاں اکٹھے کئے ہیں تنکے کہاں نشیمن بنا رہا ہوں

    حقیقت کائنات کیا ہے سمجھ چکا ہوں سمجھ گیا ہوں

    ابھی سے کافر بدل گئی ہے ابھی تو ساغر اٹھا رہا ہوں

    خدا کی یہ زر پرست دنیا مرادف چشم تنگ دل ہے

    یہ اہتمام شراب رنگیں اک اور دنیا بنا رہا ہوں

    یہ برکت بے خودیٔ کامل ارے خدا کی پناہ ساقی

    شراب کا ایک جرعہ پی کر تمام عالم پہ چھا گیا ہوں

    بہ اعتبار نگاہ بخشش تباہ جام شراب ہوں میں

    مجھے سمجھنا نہیں ہے آساں میں ظل رحمت میں آ گیا ہوں

    مرا تصور اسیر صہبا مرا تخیل رہین ساغر

    میں سوئے کعبہ بھی گر چلا ہوں تو لڑکھڑاتا ہوا چلا ہوں

    میں سر بہ سجدہ ہوں ان کے در پر وہ ہچکچا کر اٹھا رہے ہیں

    یہ میری لغزش حسین لغزش شراب پی کر کہاں گرا ہوں

    میں ایک دریائے بے کراں ہوں مگر بہ چشم عتاب ساقی

    اسیر زندان جسم ہو کر حد تعین میں آ گیا ہوں

    ذرا خبر تو ہو میکشوں کو ہے کتنا ظرف نگاہ رحمت

    پیالہ منہ سے لگا کے بسملؔ میں آج سوئے حرم چلا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے