میں جانتا تھا کہ وہ بے شعور کر دے گا
میں جانتا تھا کہ وہ بے شعور کر دے گا
مجھے تراشنے بیٹھے گا چور کر دے گا
تمہیں رقیب سے رغبت ہے پر یقیں جانو
حضور من وہ ہمیں دور دور کر دے گا
اسے کہو مری تربت پہ فاتحہ پڑھ دے
وہ کچھ کرے نہ کرے یہ ضرور کر دے گا
یہ نم نگاہیں تری رسوا تجھ کو کر دیں گی
ہمیں ذلیل دل ناصبور کر دے گا
اسے ہی چاہنا اس کو ہی چاہتے رہنا
ہمیں یقین تھا دل یہ قصور کر دے گا
تجھے خیال کہاں ہے خدا کی عظمت کا
پلک جھپکتے وہ ذرّے کو طور کر دے گا
امید اس سے لگا جس سے لو لگائی ہے
سیاہ بخت کو وہ ماہ نور کر دے گا
کرنؔ غفور ہے برحق وہ خالق کونین
گنہ معاف وہ تیرے ضرور کر دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.