Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جس کو بھول جانے کا ارادہ کر رہا ہوں

وقار مانوی

میں جس کو بھول جانے کا ارادہ کر رہا ہوں

وقار مانوی

MORE BYوقار مانوی

    میں جس کو بھول جانے کا ارادہ کر رہا ہوں

    اسی کو یاد پہلے سے زیادہ کر رہا ہوں

    ہے یہ بھی دوسروں کو پیاس کا احساس شاید

    سہانی رت ہے اور میں ترک بادہ کر رہا ہوں

    مبارک ہو جو تو منزل بمنزل بڑھ رہا ہے

    تو میں بھی یاد تجھ کو جادہ جادہ کر رہا ہوں

    نہیں منت کش احساں کسی کا رہ گزر میں

    میں تنہا ہوں سفر بھی پا پیادہ کر رہا ہوں

    سہا جاتا نہیں اب رنج محرومئ منزل

    سفر ہی ترک کر دوں یہ ارادہ کر رہا ہوں

    الجھتا ہوں مسافت کی طوالت سے میں جتنا

    مسافت کو میں اتنا ہی زیادہ کر رہا ہوں

    میں انساں ہوں یہ میرے ارتقا کی ہے علامت

    کہ میں انسانیت کو بے‌ لبادہ کر رہا ہوں

    سماتا ہی نہیں کوئی مری ناقص نظر میں

    میں اپنی ذات ہی سے استفادہ کر رہا ہوں

    سفر بھی ہو میسر وہ بھی دن قسمت دکھائے

    میں برسوں سے ارادہ ہی ارادہ کر رہا ہوں

    ترے قول و قسم جن کو کہ تو بھولا ہوا ہے

    تری جانب سے میں ان کا اعادہ کر رہا ہوں

    وقارؔ اجداد کی تاریخ پڑھ لوں از سر نو

    مرتب ہی جب اپنا خانوادہ کر رہا ہوں

    مأخذ:

    Waqar-e-Hunar (Pg. 76)

    • مصنف: Mohammad Zahiir
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Waqar Manvi, Sui walan, Darya Ganj, Delhi
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے