میں جس میں گم ہوں وہ میرے خدا کب آئے گا
میں جس میں گم ہوں وہ میرے خدا کب آئے گا
وہ آب زار وہ شہر ہوا کب آئے گا
ملے گا کب مرے پیروں کو انتخاب کا اذن
میں چل رہا ہوں وہ گم راستہ کب آئے گا
کھلے رہیں گے کہاں تک یہ بادباں میرے
زمیں کی روشنیوں کا پتہ کب آئے گا
کنار جوئے رواں سے کنار جاں کی طرف
وہ جلتا بجھتا ہوا سلسلہ کب آئے گا
یہ میرے دل میں پرندے جو شور کرتے ہیں
انہیں سلیقۂ صوت و صدا کب آئے گا
جلیں گے کب مری آنکھوں کے جنگلوں میں الاؤ
ادھر وہ کھویا ہوا قافلہ کب آئے گا
میں خود کو بھول کے کس دن اسے پکاروں گا
وہ اپنے آپ کو سنتا ہوا کب آئے گا
- کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 85)
- Author :عرفان صدیقی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.