میں کوئی وقت نہیں ہوں جو گزر جاؤں گا
میں کوئی وقت نہیں ہوں جو گزر جاؤں گا
حشر تک اپنے ہی مرکز پہ ٹھہر جاؤں گا
چاہ کر بھی وہ مجھے بھول سکے گا کیوں کر
اک کسک بن کے دل و جاں میں اتر جاؤں گا
آئنے میں بھی نظر آتا نہیں کوئی جواب
وہ نظر پھیر لے مجھ سے تو کدھر جاؤں گا
ایک مفلس کا کرے کیوں یہ زمانہ افسوس
موت آئے گی خموشی سے گزر جاؤں گا
میری جاگیر ہے کیا تیری عنایت کے سوا
لے کے دنیا سے یہی داغ جگر جاؤں گا
میری آواز دبائے گی کہاں تک دنیا
میں صدا بن کے ہواؤں میں بکھر جاؤں گا
حق پرستی کو میں بنیاد عبادت سمجھوں
قول بدلوں گا نہیں بات پہ مر جاؤں گا
نا تراشیدہ ہوں پتھر مری توقیر ہی کیا
تیرے ہاتھوں میں جو آ جاؤں سنور جاؤں گا
اپنا دیوانہ مجھے کہہ دیں اگر وہ ساجدؔ
مسکراتے ہوئے دنیا سے گزر جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.