Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے آج ایک تماشا دیکھا

علقمہ شبلی

میں نے آج ایک تماشا دیکھا

علقمہ شبلی

MORE BYعلقمہ شبلی

    میں نے آج ایک تماشا دیکھا

    ساغر چشم میں دریا دیکھا

    رات اک خواب نرالا دیکھا

    دوش پر اپنا جنازہ دیکھا

    پوچھئے کچھ نہیں کیا کیا دیکھا

    وقت نے جو بھی دکھایا دیکھا

    خون پتھر سے بھی رستا دیکھا

    زندگی تیرا سراپا دیکھا

    قید تھیں درد کی صدیاں جس میں

    میری قسمت نے وہ لمحہ دیکھا

    تشنگی ہی جیسے دریا سے ملی

    اس نے قطرے میں بھی دریا دیکھا

    حادثے وقت کے ہیں جس پہ رقم

    کیا کسی نے بھی وہ چہرہ دیکھا

    عمر بھر دھوپ میں یوں ہی تڑپو

    تم نے کیوں خواب سحر کا دیکھا

    سو گیا وقت بھی مہتاب کے ساتھ

    رات شبلیؔ کو بھی تنہا دیکھا

    مأخذ:

    بے چہرہ لمحے (Pg. 21)

    • مصنف: علقمہ شبلی
      • ناشر: شہریار برادرس پبلی کیشن، کولکاتا
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے