میں نے آرام کیا چین تو حاصل نہ ہوا
میں نے آرام کیا چین تو حاصل نہ ہوا
نیند آئی بھی تو ماحول سے غافل نہ ہوا
میری آنکھوں نے تجھے صرف تجھے دیکھنا تھا
کوئی منظر بھی کہیں بیچ میں حائل نہ ہوا
کیا ٹٹولے چلی جاتی ہیں تمہاری آنکھیں
کیا ملے گا مرے سینے میں اگر دل نہ ہوا
میں ترے واسطے بدلا تو بہت ہوں لیکن
کچھ کمی رہ گئی ہوگی ترے قابل نہ ہوا
نیند اس نے ہی بسائی تھی مری آنکھوں میں
جو مرے خواب کی تعبیر میں شامل نہ ہوا
کس محبت پہ کرو گے یہ سفر ختم اگر
منتظر کوئی تمہارا سر منزل نہ ہوا
آئنہ دیکھتے یہ سوچ کے ڈر جاتا ہوں
میں کسی روز اگر اپنے مقابل نہ ہوا
جسم کرتا ہی چلا جائے گا بے سود طواف
دل اگر کعبۂ عشاق میں داخل نہ ہوا
اب تو اک آس پہ تم تیر رہے ہو عاصمؔ
کیا کرو گے اگر اس پار بھی ساحل نہ ہوا
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 42)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.