Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے

دلدار ہاشمی

میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے

دلدار ہاشمی

MORE BYدلدار ہاشمی

    میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے

    زندگی کی وادی میں ہر طرف اجالا ہے

    ہر طرف ہیں خوشبوئیں ہر طرف اجالا ہے

    آج میرے آنگن میں کوئی آنے والا ہے

    سرپھری ہواؤں سے خوف کھا نہیں سکتے

    جن چراغ زادوں کو آندھیوں نے پالا ہے

    اونچے رتبے والوں کو دیکھیے تو پامالی

    مقبروں میں شاہوں کے مکڑیوں کا جالا ہے

    آرتی اترتی ہے اہل زر کی پھولوں سے

    مفلسی کے چہرے پر آنسوؤں کی مالا ہے

    ناز کیا کرے دلدارؔ آتی جاتی سانسوں پر

    زندگی جب انساں کی موت کا نوالہ ہے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 627)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے