Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے یوں حالات کو بد تر نہیں ہونے دیا

اسلم سیفی

میں نے یوں حالات کو بد تر نہیں ہونے دیا

اسلم سیفی

MORE BYاسلم سیفی

    میں نے یوں حالات کو بد تر نہیں ہونے دیا

    پھول سا لہجہ کبھی خنجر نہیں ہونے دیا

    شعلۂ احساس کی گرمی سے پگھلاتے رہے

    موم کو ہم نے کبھی پتھر نہیں ہونے دیا

    آشنائی ہو صنم سے یہ گوارہ بھی نہیں

    اس دل حق دار کو آذر نہیں ہونے دیا

    باپ ماں کی یہ دعاؤں کا اثر ہے دیکھیے

    دیس کیا پردیس میں بے گھر نہیں ہونے دیا

    اشک آنکھوں سے ندامت کے گرے گرتے گئے

    میری پلکوں نے انہیں گوہر نہیں ہونے دیا

    ہم بلندی پہ رہے قسمت سے پرچم کی طرح

    خم کبھی بھی ہم نے اپنا سر نہیں ہونے دیا

    زندگی نے مجھ کو سیفیؔ دی ہے چادر مختصر

    میں نے اپنے پاؤں کو باہر نہیں ہونے دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے