Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نچوڑا جا چکا نکلے نہ بل تقدیر کے

وقار مانوی

میں نچوڑا جا چکا نکلے نہ بل تقدیر کے

وقار مانوی

MORE BYوقار مانوی

    میں نچوڑا جا چکا نکلے نہ بل تقدیر کے

    کتنے گہرے حلقے ہیں اللہ اس زنجیر کے

    بس نہیں چلتا کسی کا سامنے تقدیر کے

    اڑتے دیکھے ہیں پرخچے دامن تدبیر کے

    تم کہو تم دیکھ بھی سکتے ہو زخموں کی بہار

    میرا کیا میں تو دکھا دوں گا کلیجہ چیر کے

    دل تو ٹکڑے ٹکڑے ہے پھر بھی دکھا سکتا ہوں میں

    دل کے ہر ٹکڑے میں کچھ ٹکڑے تمہارے تیر کے

    غم گساری یہ بھی ہے یہ کر لیا کر کم سے کم

    پاس جا کر بیٹھ جایا کر کسی دلگیر کے

    پڑھ لیا کرتا ہوں اکثر اپنی قسمت کا لکھا

    آج بھی محفوظ ہیں پرزے تری تحریر کے

    کب سے مصروف دعا ہوں لیکن اب تک اے وقارؔ

    پاس سے بھی تو نہیں گزری دعا تاثیر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے