میں نچوڑا جا چکا نکلے نہ بل تقدیر کے
میں نچوڑا جا چکا نکلے نہ بل تقدیر کے
کتنے گہرے حلقے ہیں اللہ اس زنجیر کے
بس نہیں چلتا کسی کا سامنے تقدیر کے
اڑتے دیکھے ہیں پرخچے دامن تدبیر کے
تم کہو تم دیکھ بھی سکتے ہو زخموں کی بہار
میرا کیا میں تو دکھا دوں گا کلیجہ چیر کے
دل تو ٹکڑے ٹکڑے ہے پھر بھی دکھا سکتا ہوں میں
دل کے ہر ٹکڑے میں کچھ ٹکڑے تمہارے تیر کے
غم گساری یہ بھی ہے یہ کر لیا کر کم سے کم
پاس جا کر بیٹھ جایا کر کسی دلگیر کے
پڑھ لیا کرتا ہوں اکثر اپنی قسمت کا لکھا
آج بھی محفوظ ہیں پرزے تری تحریر کے
کب سے مصروف دعا ہوں لیکن اب تک اے وقارؔ
پاس سے بھی تو نہیں گزری دعا تاثیر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.