میں شہر فن میں جب سے شہر یاری کر رہا ہوں
میں شہر فن میں جب سے شہر یاری کر رہا ہوں
خود اپنی موت کے فرمان جاری کر رہا ہوں
کل اپنے آپ کو خود ہی کیا تھا قتل میں نے
اب اپنی لاش پر خود آہ و زاری کر رہا ہوں
تمہیں شکوہ ہے اب کس بات کا اے نکتہ چینو
یہ کیا کم ہے کہ میں عزت تمہاری کر رہا ہوں
جو مطلق بانجھ ہیں مدت سے پھل دیتے نہیں ہیں
انہیں پیڑوں پر اب میں سنگ باری کر رہا ہوں
یہ دنیا مجھ سے کم تر ہے بہت پھر بھی میں نجمیؔ
اسی کی نذر اپنی عمر ساری کر رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.