میں طلسماتی سے اک جنگل میں ہوں
میں طلسماتی سے اک جنگل میں ہوں
جن ہے باہر اور میں بوتل میں ہوں
کیسے ہوگا حسن تیرا کاٹ دار
جب نہ میں بندی نہ میں کاجل میں ہوں
ہر قدم پر یاد آؤں گا تجھے
بن کے کانٹا میں تری چپل میں ہوں
سرد راتیں کیا بگاڑیں گی بھلا
میں ترے احساس کے کمبل میں ہوں
جم کے برسوں گا میں اک دن دیکھنا
ان دنوں تو قید میں بادل میں ہوں
دار کی تیاریوں میں دیر ہے
میں تو کب سے منتظر مقتل میں ہوں
ڈھونڈھتے ہو تلخؔ برسوں میں مجھے
میں چھپا بیٹھا یہاں اس پل میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.