میں تجھ سے رشتۂ امید جوڑ آیا تھا
میں تجھ سے رشتۂ امید جوڑ آیا تھا
نگاہ یاس ترے در پہ چھوڑ آیا تھا
لہولہان رہے ہاتھ عمر بھر میرے
کوئی یقین تھا میں جس کو توڑ آیا تھا
یہ کس مقام پہ راجہ کو مل گئی رانی
ابھی ابھی تو کہانی میں موڑ آیا تھا
بچھڑتے وقت مرے لب ہوئے تھے خشک جہاں
میں چشم تر بھی اسی جا نچوڑ آیا تھا
رہ سفر میں دعاؤں نے ساتھ چھوڑا نہیں
میں جب کہ نیکیاں تو گھر پہ چھوڑ آیا تھا
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 114)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.