Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں تم کو جو مل جاتی یوں رب نے کیا ہوتا

ثمینہ رحمت منال

میں تم کو جو مل جاتی یوں رب نے کیا ہوتا

ثمینہ رحمت منال

MORE BYثمینہ رحمت منال

    میں تم کو جو مل جاتی یوں رب نے کیا ہوتا

    تم مجھ کو جو مل جاتے کیا اس کا گیا ہوتا

    زخموں کو مرے دل کے کچھ ایسے سیا ہوتا

    ''وعدہ نہ وفا کرتے وعدہ تو کیا ہوتا''

    ٹھوکر تو میں کھاتی پر گرتی نہ کبھی لیکن

    پتھر سا کبھی تو جو رستے میں پڑا ہوتا

    ہم بھائی تو ہیں لیکن گھر دونوں کے چھوٹے ہیں

    اک گھر میں ہی رہ لیتے جو تھوڑا بڑا ہوتا

    گل ان پہ کھلے تھے جو مرجھا گئے وہ سارے

    اک پیڑ ہی وادی میں اے کاش ہرا ہوتا

    اک موڑ پہ ملنا تھا ہم دونوں کو آخر تو

    کیا تیرا بگڑ جاتا وعدہ جو وفا ہوتا

    کیوں مجھ سے بچھڑنے کی جلدی تھی تمہیں اتنی

    تم دل میں رہے ہوتے دل غم سے رہا ہوتا

    جن ہونٹوں سے کھلتی تھیں کلیاں کئی لفظوں کی

    ان ہونٹوں کی جنبش سے اک نام لیا ہوتا

    میں گرنے ہی کیوں پاتی کیوں دلدل میں مصائب کی

    جو آ کے کبھی مجھ کو بس تھام لیا ہوتا

    میں لوٹ کے آئی تو گھر کا وہی آنگن تھا

    حسرت ہی رہی دل میں کچھ گھر میں نیا ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے