میں تمہیں پھول کہوں تم مجھے خوشبو دینا
میں تمہیں پھول کہوں تم مجھے خوشبو دینا
میرے بازو میں ذرا پیار سے بازو دینا
آرزو چاند کی ہے ظرف سے بڑھ کر لیکن
تیری فیاضی کی توہین ہے جگنو دینا
ہر قدم مجھ کو چراغوں کی ضرورت ہوگی
آپ تو زاد سفر میں مجھے آنسو دینا
صبر تعمیر کی بنیاد ہے ربا میرے
مجھ کو بپھرے ہوئے جذبات پہ قابو دینا
اپنے اعمال کی توصیف میں مصروف ہے وہ
اہل انصاف ذرا اس کو ترازو دینا
- کتاب : aatish zer pa (Pg. 67)
- Author : zafar sehbai
- مطبع : zafar sehbai Bhopal (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.