Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس کی نا مرادی کو غم حاصل سمجھتا ہوں

عباس تابش

میں اس کی نا مرادی کو غم حاصل سمجھتا ہوں

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    میں اس کی نا مرادی کو غم حاصل سمجھتا ہوں

    جسے منزل نہیں ملتی اسے منزل سمجھتا ہوں

    میں اپنی بات سے پھرتا نہیں خنجر کے پھرنے تک

    جسے قاتل سمجھتا ہوں اسے قاتل سمجھتا ہوں

    طمانچے ایک دو میری طرف سے بھی مرے منہ پر

    کہ خود کو آج کل میں بھی اسی قابل سمجھتا ہوں

    تم آئے ہو مگر مجھ پر گرانی کا یہ عالم ہے

    تمہارے ہاتھ کو سینہ پہ رکھی سل سمجھتا ہوں

    مجھے امید ہے پانی مرے گھر تک نہ آئے گا

    شگافوں پر رکھے ہاتھوں کو میں ساحل سمجھتا ہوں

    اگرچہ یہ اثر انداز ہوتی ہے مرے گھر پر

    مگر میں اس اداسی کو غذائے دل سمجھتا ہوں

    تو کیا اے شخص تیری جستجو سے تھک چکا ہوں میں

    کہ تو حاصل نہیں لیکن تجھے حاصل سمجھتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 105)
    • Author :عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے