میں یہ نہیں کہتا کہ گنہ گار نہیں ہوں
میں یہ نہیں کہتا کہ گنہ گار نہیں ہوں
عائد ہو کوئی جرم وہ کردار نہیں ہوں
جس سے مری پہچان ہی مٹ جائے جہاں سے
میں ایسی نوازش کا طلب گار نہیں ہوں
یا میری وفاؤں کا بدل ڈھونڈ کے لاؤ
یا مجھ سے یہ کہہ دو کہ وفادار نہیں ہوں
معراج محبت مجھے حاصل ہو تو کیسے
دل ہے مرا مختار میں مختار نہیں ہوں
آزاد پرندے کی طرح سوچ ہے اب بھی
ہو کر بھی گرفتار گرفتار نہیں ہوں
یہ کون سی منزل سے خدا جانے جنوں کی
ہوتے ہوئے بیزار بھی بیزار نہیں ہوں
آغاز محبت تو بہت خوب ہے تابشؔ
انجام محبت سے خبردار نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.