میں زندگی کے مناظر پہ دھیان دیتا ہوا
میں زندگی کے مناظر پہ دھیان دیتا ہوا
ہر اک گھڑی ہوں نیا امتحان دیتا ہوا
عجیب قریۂ محکوم ہے کہ جس سے میں
گزر رہا ہوں مسلسل لگان دیتا ہوا
میان کوچۂ بے صوت سے نکلتا ہوں
ہجوم گنگ کو اپنی زبان دیتا ہوا
ابھی تو اگلے سمے دیکھنا ہے قاتل کو
گواہ بنتا ہوا اور بیان دیتا ہوا
کسی ہتھیلی پہ رکھا ہو وہ چراغ جو ہے
سکوت گنبد شب میں اذان دیتا ہوا
سحر کی کھوج میں نکلا ہے پھر لہو اپنا
ہر ایک ریزۂ دل کو اڑان دیتا ہوا
یہیں سے گزرے گا اطہرؔ لہو لباس کوئی
ہر ایک نقش قدم سے نشان دیتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.