مکاں اپنا میں ڈھائے جا رہا ہوں
مکاں اپنا میں ڈھائے جا رہا ہوں
کوئی رستہ بنائے جا رہا ہوں
غضب تھا ذائقہ اپنے لہو کا
مسلسل خود کو کھائے جا رہا ہوں
ادھر ہموار کرتا ہے وہ مجھ کو
ادھر دیوار اٹھائے جا رہا ہوں
تم اپنی دف بجائے جا رہے ہو
میں اپنا گیت گائے جا رہا ہوں
نہ آنا ہو مری رہ سے کسی کا
سو اپنے نقش اٹھائے جا رہا ہوں
کسے ہو دھوپ کی اب فکر ثانیؔ
میں اپنے سائے سائے جا رہا ہوں
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 57)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.