مخمور ادائے ساقی ہے محروم دل ناکام نہیں
مخمور ادائے ساقی ہے محروم دل ناکام نہیں
کھینچ آئی ہے میرے ساغر میں وہ مے جو رہین جام نہیں
دنیائے چمن ہے پیش نظر پھرتا ہے سماں آنکھوں میں وہی
ہم لاکھ رہیں پابند قفس کچھ دل تو اسیر دام نہیں
کیوں داغ لہو کے دھوتے ہو کیوں زینت دامن کھوتے ہو
بے کار پریشاں ہوتے ہو تم پر تو کوئی الزام نہیں
وہ محو تغافل سنتا ہے ہم کہتے ہیں دل کا افسانہ
کچھ باتیں ہیں بہکی بہکی سی آغاز نہیں انجام نہیں
یا ہم ہی نہیں شایان جفا یا اس کو نہیں ہے قدر وفا
اس بزم میں کیفیؔ ورنہ کوئی محروم نہیں ناکام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.