مکر و فریب و کذب کے قائل نہیں رہے
مکر و فریب و کذب کے قائل نہیں رہے
ہم زندگی کی دوڑ میں شامل نہیں رہے
میں راہ زندگی میں انہیں چھوڑتا گیا
جو لوگ اعتبار کے قابل نہیں رہے
غدار ہم کو کہتے ہیں جو ان سے یہ کہو
ہم اپنے رہنماؤں کے قاتل نہیں رہے
جب وقت آ پڑا تو کٹایا ہے سر مگر
ہم زندگی میں حامیٔ باطل نہیں رہے
اب دل کو خواہشات سے رغبت نہیں رہی
اب اپنی زندگی میں مسائل نہیں رہے
پیش نظر مفاد ہے ایثار ہے کہاں
لوگوں میں اب دماغ تو ہیں دل نہیں رہے
اشہرؔ رہا انہی سے زمانہ یہ باخبر
جو لوگ اپنے آپ سے غافل نہیں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.