Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملتے ہیں ہاتھ، ہاتھ لگیں گے انار کب

آغا اکبرآبادی

ملتے ہیں ہاتھ، ہاتھ لگیں گے انار کب

آغا اکبرآبادی

MORE BYآغا اکبرآبادی

    ملتے ہیں ہاتھ، ہاتھ لگیں گے انار کب

    جوبن کا ان کے دیکھیے ہوگا ابھار کب

    عشاق منتظر ہیں قیامت کب آئے گی

    بے پردہ منہ دکھائے گا وہ پردہ دار کب

    اک روز اپنی جان پہ ہم کھیل جائیں گے

    تم پوچھتے رہوگے یوں ہی بار بار کب

    بیکس کو کون روئے غریبوں کا کون ہے

    میری لحد پہ شمع ہوئی اشک بار کب

    کون آیا پڑھتے فاتحہ کس نے چڑھائے پھول

    مرنے کے بعد پوچھتا ہے کوئی یار کب

    امید ناامید کو ان سے نہیں رہی

    دشمن کے دوست ہیں وہ ہوئے میرے یار کب

    جو اونچے اونچے ہیں وہی جاتے ہیں بام پر

    محفل میں ہم غریبوں کو ملتا ہے یار کب

    جب نقد مال تو نے دیا ہم نے نقد دل

    ساقی ہمیں بتا دے کہ پی تھی ادھار کب

    ملنا چھڑایا تم سے مرا رشک غیر نے

    کرتا ہے کوئی آپ سے جبر اختیار کب

    آغاؔ کو ذبح کرتے ہو اپنی گلی میں کیوں

    جائز ہے میری جان حرم میں شکار کب

    مأخذ:

    Deewan-e-Aagha (Pg. ebook-36 page-38)

      • ناشر: مطبع اعجاز محمدی، آگرہ
      • سن اشاعت: 1886

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے