Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظروں کی بھیڑ تھی کوئی پس منظر نہ تھا

جوہر بلیاوی

منظروں کی بھیڑ تھی کوئی پس منظر نہ تھا

جوہر بلیاوی

MORE BYجوہر بلیاوی

    منظروں کی بھیڑ تھی کوئی پس منظر نہ تھا

    کاروان وقت پہلے ایسا بے محور نہ تھا

    اک صدائے بے صدا کی گونج تھی چاروں طرف

    صرف سائے رینگتے تھے کوئی بھی پیکر نہ تھا

    کون دے الزام کس پر روشنی کے قتل کا

    بڑھنے والی ظلمتوں کے ہاتھ میں خنجر نہ تھا

    تھی ہواؤں کی وہ سازش یا تقاضا وقت کا

    برہنہ تھے پیڑ سارے کوئی برگ تر نہ تھا

    اپنی فطرت ہی ازل سے صورت سیماب تھی

    میں رواں تھا مثل دریا گھاٹ کا پتھر نہ تھا

    بارش سنگ ملامت یوں تو ہر جانب سے تھی

    سر بلند اپنی انا تھی مجھ کو فکر سر نہ تھا

    طے ہوا کچھ اس طرح صحرائے ہستی کا سفر

    جیسے اپنے سر پہ جوہرؔ گنبد بے در نہ تھا

    مأخذ:

    نشاط درد (Pg. 39)

    • مصنف: جوہر بلیاوی
      • ناشر: گلریز پبلیکیشن، جمشیدپور
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے