منزل بے جہت کی خیر سعیٔ سفر ہے رائیگاں
منزل بے جہت کی خیر سعیٔ سفر ہے رائیگاں
اہل وفا کے قافلے پھر بھی تو ہیں رواں دواں
زہر ہے میرے جام میں ہونٹوں پہ آ گئی ہے جاں
پھر بھی مجھے حیات پر تیرے کرم کا ہے گماں
دہر پہ میں کھلا نہیں مجھ کو خدا ملا نہیں
آپ ہی اپنا راز ہوں آپ ہی اپنا رازداں
حسن کو چھو کے دیکھنا آگ تھا موم کے لئے
روح پگھل کے رہ گئی عقل ہوئی دھواں دھواں
وہ بھی تو ہیں کہ زندگی جن کے لئے ہے انگبیں
ذائقۂ حیات سے اینٹھ گئی مری زباں
گوش گل بہار میں کس نے کہا ہے حرف شوق
کون ہے میرا ترجماں کس کو ملی مری زباں
مأخذ:
Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 587)
-
- اشاعت: 1969
- ناشر: احمد ندیم قاسمی
- سن اشاعت: 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.