Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مر کر ارے واعظ کوئی زندہ نہیں ہوتا

ریاضؔ خیرآبادی

مر کر ارے واعظ کوئی زندہ نہیں ہوتا

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    مر کر ارے واعظ کوئی زندہ نہیں ہوتا

    وہ حشر مزے کا ہے جو برپا نہیں ہوتا

    بت توڑنے سے بت کدہ کعبہ نہیں ہوتا

    پہلے کبھی ہوتا ہو اب ایسا نہیں ہوتا

    سب حشر میں ہیں آج ہمیں زیر لحد ہیں

    کیا جانئے کیوں حشر ہمارا نہیں ہوتا

    ہوتی ہے جو شیشے میں تو ہوتی نہیں کچھ فکر

    تھوڑی سی بھی ہو تو غم فردا نہیں ہوتا

    ٹھکراتے نہیں پائے حنائی سے وہ سر کو

    روشن کبھی قسمت کا ستارا نہیں ہوتا

    سن لیتے ہیں چپکے سے موذن کی ہم اے شیخ

    جب ہاتھ میں ناقوس کلیسا نہیں ہوتا

    آنے کو تو آتی ہیں جنوں خیز بہاریں

    کیا جانئے اب کیوں ہمیں سودا نہیں ہوتا

    میخانے میں کیوں یاد خدا ہوتی ہے اکثر

    مسجد میں تو ذکر مے و مینا نہیں ہوتا

    اللہ دکھائے نہ برا وقت کسی کو

    کوئی بھی زمانے میں کسی کا نہیں ہوتا

    ٹھکراتے ہوئے ڈرتے ہو کیوں میری لحد کو

    ٹھوکر سے تمہاری کوئی زندہ نہیں ہوتا

    آقا سے ریاضؔ آپ تو کہتے نہیں کچھ بھی

    اوروں سے گلہ کام ہمارا نہیں ہوتا

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-212 p-74)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے