Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرض لگتا ہے جو مجھ کو اسے میری دوا سمجھے

زہیب فاروقی افرنگ

مرض لگتا ہے جو مجھ کو اسے میری دوا سمجھے

زہیب فاروقی افرنگ

MORE BYزہیب فاروقی افرنگ

    مرض لگتا ہے جو مجھ کو اسے میری دوا سمجھے

    دوانہ ہو گیا ہوں میں دوانوں کو وہ کیا سمجھے

    میں اپنے آپ میں خوش ہوں مجھے اس سے غرض کیا ہے

    کہ یہ مجھ کو بھلا سمجھے کہ وہ مجھ کو برا سمجھے

    بچھڑنے کا وہ ہم سے نام تک لینے سے گھبرائے

    جسے ہم ہجر کہتے ہیں اسے وہ بد دعا سمجھے

    گناہوں سے بچا جائے کہاں تک اس زمانے میں

    کہ ہر اک موڑ پر ملتے ہیں وہ جن سے خدا سمجھے

    بھروسا کیا محبت کب تمہیں بدنام کر جائے

    کہ عاشق کو ہمیشہ ہی زمانہ سر پھرا سمجھے

    ہمیں وہ کس سزا کے واسطے تیار کرتا ہے

    جو اپنے بھی گناہوں کو ہماری ہی خطا سمجھے

    وہ ہم سے نیند کے رستے سہی پر روبرو تو ہو

    کبھی تو آنکھوں میں بھر لے ہمیں بھی خواب سا سمجھے

    ہمیں افرنگؔ ظالم سے شکایت ہے تو اتنی ہے

    ہم اس کو تو سمجھتے ہیں وہ ہم کو بھی ذرا سمجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے