Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موجود تھے وہ میرے ہی اندر کھلے ہوئے

یشب تمنا

موجود تھے وہ میرے ہی اندر کھلے ہوئے

یشب تمنا

MORE BYیشب تمنا

    موجود تھے وہ میرے ہی اندر کھلے ہوئے

    مجھ پر دعا کے بعد کھلے در کھلے ہوئے

    آنکھوں نے کر دیا اسے رخصت مگر ابھی

    رکھے ہوئے ہیں دل نے سبھی در کھلے ہوئے

    کچھ تو کھلے کہ گزری ہے کیا اہل دشت پر

    آئے ہیں لوگ شہر میں کیوں سر کھلے ہوئے

    اک خوف ہے کہ جس نے اڑائی ہے میری نیند

    دیکھے ہیں میں نے خواب میں خنجر کھلے ہوئے

    ممکن ہے پھر سروں کو اٹھائیں نہ فخر سے

    قبروں کے دیکھ لیں جو کبھی سر کھلے ہوئے

    لٹنے میں درد کیا ہے کبھی ان سے پوچھ لیں

    چھوڑ آئے تھے جو لوگ یشبؔ گھر کھلے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے