معیار جہد جذبۂ ایثار بھی نہیں
معیار جہد جذبۂ ایثار بھی نہیں
یہ آپ کہہ رہے ہیں تو انکار بھی نہیں
دیکھیں کہاں سفینۂ اہل ستم رکے
اب کے تو خوں بہا کے طلب گار بھی نہیں
تشہیر کسمپرسیٔ قاتل ہی کیجیے
اب کوئی اور صورت اظہار بھی نہیں
شعلہ نوا ہوئے بھی تو کب اے نوا گرو
ہنگام رزم و عرصۂ پیکار بھی نہیں
اب گا رہے ہو نغمۂ تقدیس زندگی
جب زندگی کے جسم پہ اک تار بھی نہیں
محسنؔ پہ فرد جرم لگائیں تو کس طرح
معصوم گر نہیں ہے گنہ گار بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.