Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے اندر ہی کہیں آیا تھا طوفان مرا

شاہین عباس

میرے اندر ہی کہیں آیا تھا طوفان مرا

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    میرے اندر ہی کہیں آیا تھا طوفان مرا

    دیکھتے دیکھتے دل ہو گیا ویران مرا

    مجھے کھو کر تری آنکھیں نہیں پہلے جیسی

    تیرے نقصان سے بڑھ کر ہے یہ نقصان مرا

    یہ سمندر کہ جو اب ملنے ملانے سے گیا

    گئے وقتوں میں ہوا کرتا تھا مہمان مرا

    ایک دنیا میں سمٹ آئے یہ ممکن ہی نہیں

    اتنی دنیاؤں میں بکھرا ہوا سامان مرا

    میں نے اس طرح بھی اس شخص کا رکھا ہے خیال

    کہیں جاتا ہی نہیں اپنے سوا دھیان مرا

    مجھے آغاز میں کچھ ایسے اشارے ملے تھے

    میں نہ ہوتا تو کہاں جاتا بیابان مرا

    میں نے دو ہاتھوں کا سایہ سا بنایا جن پر

    ان درختوں نے اٹھایا نہیں احسان مرا

    میری چپ شور بنی شور سے کچھ اور بنی

    ایک اک کر کے ہوا ختم ہر امکان مرا

    اس محبت پہ میں اتنا ہی کہوں گا شاہینؔ

    اک ستارے نے سفر کر دیا آسان مرا

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 52)
    • Author :شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے