میرے کاندھوں پے رہے کرتے رہے سنوائی
میرے کاندھوں پے رہے کرتے رہے سنوائی
پر فرشتوں نے مری بات نہیں پہنچائی
دوڑتی ہانپتی آئی تھی اداسی مجھ تک
میرے سینے سے لگی اور ذرا سستائی
زندگی تھک نہیں سکتی ہے کہ چلنا ہے اسے
در بہ در گھومتی رہتی ہے مری ٹھکرائی
آئنہ بس وہ دکھاتا ہے جو ہم چاہتے ہیں
اور ہم کب ہی دکھاتے ہیں اسے سچائی
دو خلا ایک برابر ہیں مرے سینہ میں
جبکہ ممکن ہی نہیں ایک کی بھی بھرپائی
رونے والو ذرا آواز کو نیچا رکھو
کیا مزا آئے گا آواز اگر بھرائی
ایک ہم خود کے ہیں اک گھر کے ہیں اک دنیا کے
تم اگر پا بھی سکو گے تو ہمیں چوتھائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.