میرے تمام فیصلے اے چارہ گر نہ کر
میرے تمام فیصلے اے چارہ گر نہ کر
یہ میری زندگی ہے اسے تو بسر نہ کر
دیکھا بسا لیں بستیاں میں نے جگہ جگہ
تجھ سے کہا نہیں تھا مجھے در بہ در نہ کر
اے منزل گماں کے مسافر ٹھہر ذرا
میرے خیال و خواب سے باہر سفر نہ کر
ایسا نہ ہو کہ تیری طرح بولنے لگوں
اے چپ مرے مزاج پر اتنا اثر نہ کر
بس التجا ہے یہ کہ نہ بے دخل کر مجھے
میں نے یہ کب کہا ہے مرے دل میں گھر نہ کر
اچھا ہے اختصار مگر داستاں نویس
تو داستان شوق مری مختصر نہ کر
جو شخص ایک سانس ٹھہرتا نہیں کہیں
کیوں مجھ سے کہہ رہا ہے مسلسل سفر نہ کر
عاصمؔ دماغ کو نہ محبت میں کر نڈھال
دل کا ہے کام جان مری سوچ کر نہ کر
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 154)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.