Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری عزت بڑھ گئی اک پان میں

پروین ام مشتاق

میری عزت بڑھ گئی اک پان میں

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    میری عزت بڑھ گئی اک پان میں

    فرق کیا آیا تمہاری شان میں

    ان کو دیکھا تو کہا یوں کان میں

    کیوں خلل ڈالا مرے ایمان میں

    عاشقی ہے بحر ناپیداکنار

    کشتئ دل آ گئی طوفان میں

    ہے یہی پہچان بالی عمر کی

    بالیاں وہ دو فقط ہیں کان میں

    تیرے صدقے کے لئے حاضر ہیں سب

    در سمندر میں جواہر کان میں

    دے کے دل اس بت کو اپنا کر لیا

    اس تجارت میں نہیں نقصان میں

    کیا مے گلگوں سے رونق گھٹ گئی

    رنگ بلکہ آ گیا ایمان میں

    اس بت کافر کو سجدہ کر لیا

    اس سے کیا آیا خلل ایمان میں

    تم پری کا فخر ہو حوروں کا ناز

    کاش ہوتے فرقۂ انسان میں

    اس کے رخساروں پہ ہے خط کی نمود

    حاشیہ یہ ہے نیا قرآن میں

    گیسوئے پیچاں ترے رخسار پر

    سورۂ واللیل ہے قرآن میں

    عارض تاباں پہ ہے خط کی نمود

    حبشیوں کی فوج یا ایران میں

    کہہ دو پیش آیا کرے اچھی طرح

    چل نہ جائے مجھ میں اور دربان میں

    وہ کریں ظلم اور تم لب پر نہ لاؤ

    ورنہ گستاخی ہے ان کی شان میں

    سنتے سنتے واعظوں سے ہجو مے

    ضعف سا کچھ آ گیا ایمان میں

    یوں کہوں گا ووں کہوں گا تھا خیال

    روبرو کچھ بھی نہ آیا دھیان میں

    اس کی قدرت سے نہیں پرویںؔ بعید

    رائی کو پربت بنا دے آن میں

    مأخذ:

    Deewan-e-parveen (Pg. ebook-139 page-136)

    • مصنف: پروین ام مشتاق
      • ناشر: عزیزی پریس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے