Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری جانب سے وہی بول پڑا ہے شاید

دھیریندر سنگھ فیاض

میری جانب سے وہی بول پڑا ہے شاید

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    میری جانب سے وہی بول پڑا ہے شاید

    اندروں میرے کوئی میرے سوا ہے شاید

    کل کی شب کیسے گزاروں گا فلک پر جاناں

    چاند کا آخری ٹکڑا ہی بچا ہے شاید

    دل کی دہلیز کے اس پار ہے دنیا ساری

    دل کی دہلیز کے اس پار خدا ہے شاید

    ایک مدت سے کہیں اور نہیں لگتا ہے

    دل کا بھی دل سے ہی دل لگنے لگا ہے شاید

    حل کسی اور ہی مشکل کے سجھاتا ہوں اسے

    دل کسی اور ہی مشکل میں پھنسا ہے شاید

    مجھ کو بھی ڈر سا لگا رہتا ہے بہہ جانے کا

    دریا بھی پل کے برابر سے چڑھا ہے شاید

    کسی صورت یہ کبھی مجھ سے بچھڑتا ہی نہیں

    جسم میرا مرے سائے سے جدا ہے شاید

    مأخذ :
    • کتاب : خامشی راستا نکالے گی
    • Author : دھیریندر سنگھ فیاض
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے