Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری مٹی میں تمازت کے خزانے کیا تھے

نسیم مخموری

میری مٹی میں تمازت کے خزانے کیا تھے

نسیم مخموری

MORE BYنسیم مخموری

    میری مٹی میں تمازت کے خزانے کیا تھے

    بجھتی آنکھوں میں کبھی خواب سہانے کیا تھے

    اے مرے شہر بتا تو نے تو سب دیکھا ہے

    میرا بچپن مرے آبا کے زمانے کیا تھے

    میں نہیں تھی تو یہ پھر کون تھا ریزہ ریزہ

    تیری تعمیر میں آثار پرانے کیا تھے

    لے گیا کیوں مری خوشبو کو چرا کر موسم

    اک سوا اس کے مرے پاس خزانے کیا تھے

    جسم پر ہو کوئی چہرہ تو میں پہچان سکوں

    وہ نہ مٹی تھے نہ پتھر تھے نہ جانے کیا تھے

    اس نے صندل کی مہک چھوڑ دی ہاتھوں میں مرے

    اس کے لکھے ہوئے الفاظ نہ جانے کیا تھے

    میں تھی پتھر تو کبھی توڑ کے دیکھا ہوتا

    عمر بھر مجھ کو سمجھنے کے بہانے کیا تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے