Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری وحشت کا جو افسانہ بنایا ہوتا

جلیل مانک پوری

میری وحشت کا جو افسانہ بنایا ہوتا

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    میری وحشت کا جو افسانہ بنایا ہوتا

    سننے والوں کو بھی دیوانہ بنایا ہوتا

    ان کے لانے کی نہ سوجھی تجھے قاصد تدبیر

    جھوٹ سچ کوئی تو افسانہ بنایا ہوتا

    دیکھتے تم کہ سنور جاتے نہ گیسو کیسے

    میری پلکوں کا اگر شانہ بنایا ہوتا

    مر کے بھی روح نہ پینے کو ترستی ساقی

    میری مٹی سے جو پیمانہ بنایا ہوتا

    تم نے زلفوں کو بنا کر ہمیں دیوانہ کیا

    کیا بگڑتا تھا تمہارا نہ بنایا ہوتا

    دل جو واعظ کا بنایا تھا الٰہی پتھر

    کاش سنگ در مے خانہ بنایا ہوتا

    دل وحشی جو چھٹا مجھ سے بہت خوب ہوا

    ورنہ اب تک مجھے دیوانہ بنایا ہوتا

    وسعت دل جو کوئی پیر مغاں دکھلایا

    ایک اک جام کو مے خانہ بنایا ہوتا

    منہ سے آنچل جو ہٹاتا وہ سر بزم جلیلؔ

    بہ خدا شمع کو پروانہ بنایا ہوتا

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    میری وحشت کا جو افسانہ بنایا ہوتا فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے