Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میٹھے دو لفظوں کو ہم پیار سمجھ لیتے ہیں

لئیق اکبر سحاب

میٹھے دو لفظوں کو ہم پیار سمجھ لیتے ہیں

لئیق اکبر سحاب

MORE BYلئیق اکبر سحاب

    میٹھے دو لفظوں کو ہم پیار سمجھ لیتے ہیں

    عشق میں خود کو گرفتار سمجھ لیتے ہیں

    طائر عشق اسیری کو سمجھتے ہیں بہار

    قفس عشق کو گلزار سمجھ لیتے ہیں

    قصۂ عشق کے آغاز سے پہلے جاناں

    آؤ اک دوجے کے کردار سمجھ لیتے ہیں

    ہیر رانجھے کی طرح ہم بھی نہ دھوکا کھائیں

    کون ہے سچا طرفدار سمجھ لیتے ہیں

    شیریں فرہاد سا انجام نہ ہونے پائے

    توڑنا کیسے ہے کہسار سمجھ لیتے ہیں

    بیچ دریا میں نہیں کچے گھڑے پر مرنا

    کیسے لگنا ہے ہمیں پار سمجھ لیتے ہیں

    سنگ باری کی سزا لیلیٰ و مجنوں نے سہی

    ہم نہ ٹھہریں گے سزا وار سمجھ لیتے ہیں

    عشق پاکیزہ کو رکھنا ہے بچا کر ان سے

    وہ جو یوسف کو گنہ گار سمجھ لیتے ہیں

    خود غرض لوگ جہاں عشق سے اکتا جائیں

    عشق کو جان کا آزار سمجھ لیتے ہیں

    رفعت فن انہیں قدموں میں پڑی ملتی ہے

    اپنا کردار جو فنکار سمجھ لیتے ہیں

    حسن کی دیوی کا بے وجہ مہرباں ہونا

    کسی سادھو کا چمتکار سمجھ لیتے ہیں

    شاعری میری کہاں ان کو سمجھ آئے گی

    یہ بھلا کم ہے کہ اخبار سمجھ لیتے ہیں

    داد دیتے ہیں وہی کھل کے سخنور کو سحابؔ

    جو سخن فہمی سے اشعار سمجھ لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے