ملا قطرہ تو کرتے کیوں شکایت تم مقدر کی
ملا قطرہ تو کرتے کیوں شکایت تم مقدر کی
گلہ قسمت کا ہے پھر کیوں نہ کوشش کی سمندر کی
بڑے اخلاق والی ان کی اولاد نرینہ ہے
شریعت کے تمسخر میں زباں چلتی ہے دختر کی
اگر ہے خاکساری تو بلندی پر قدم ہوں گے
جگہ فرعون حاصل کر نہیں سکتا سکندر کی
خدا پر ہو یقیں کامل اگر انساں نہ ہو کاہل
تلاطم خیز موجیں بھی مدد کرتیں سمندر کی
قناعت صبر پروانہؔ یہ ہیں الفاظ اچھے پر
نصیحت پر عمل خود کر نہ کھا ٹھوکر تو در در کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.