Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملا قطرہ تو کرتے کیوں شکایت تم مقدر کی

اعجاز پروانہ

ملا قطرہ تو کرتے کیوں شکایت تم مقدر کی

اعجاز پروانہ

MORE BYاعجاز پروانہ

    ملا قطرہ تو کرتے کیوں شکایت تم مقدر کی

    گلہ قسمت کا ہے پھر کیوں نہ کوشش کی سمندر کی

    بڑے اخلاق والی ان کی اولاد نرینہ ہے

    شریعت کے تمسخر میں زباں چلتی ہے دختر کی

    اگر ہے خاکساری تو بلندی پر قدم ہوں گے

    جگہ فرعون حاصل کر نہیں سکتا سکندر کی

    خدا پر ہو یقیں کامل اگر انساں نہ ہو کاہل

    تلاطم خیز موجیں بھی مدد کرتیں سمندر کی

    قناعت صبر پروانہؔ یہ ہیں الفاظ اچھے پر

    نصیحت پر عمل خود کر نہ کھا ٹھوکر تو در در کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے