ملے ہوئے ہیں اک مدت سے خود کو کھو کر دیکھیں بھی
ملے ہوئے ہیں اک مدت سے خود کو کھو کر دیکھیں بھی
اپنے ہی دل میں دوبارہ اپنی خواہش بو کر دیکھیں بھی
اپنے پیراہن کی سج دھج میں ہم بھولے گرد کی مار
اندر اندر اتر گئی ہے میل اسے دھو کر دیکھیں بھی
اپنی صداقت کو منوانا بھی تو جبر پہ ہے اصرار
دوسرے کی سچائی کے سامنے جھوٹا ہو کر دیکھیں بھی
یہ وحدت کس کام کی جس میں دونوں کے نام و نشاں نہ رہیں
آؤ ہم اک دوسرے کو اب ایک سے دو کر دیکھیں بھی
رونے والا جانتا ہے کیا ہنسنا ہے کیا رونا ہے
پھر بھی کسی کے دکھ میں ثانیؔ آنکھ بھگو کر دیکھیں بھی
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 75)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.