Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملے تو کچھ بات بھی کرو گے

شارق کیفی

ملے تو کچھ بات بھی کرو گے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    ملے تو کچھ بات بھی کرو گے

    کہ بس اسے دیکھتے رہو گے

    یہ لفظ تو منتخب کئے تھے

    ہماری ہر بات کب سنو گے

    وہ اپنے رستے میں خود کھڑا ہے

    کہاں تلک اس کا ساتھ دوگے

    یہ وہم بھی چھوڑ دو کہ اب تم

    کسی کے چھونے سے جی اٹھوگے

    جو بات اب کھل چکی ہے اس کو

    دلوں میں رکھ کے بھی کیا کرو گے

    چلو اسی زندگی کو جی لیں

    کہانی بن کے بھی کیا کرو گے

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 34)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے