ملے تو کچھ بات بھی کرو گے
کہ بس اسے دیکھتے رہو گے
یہ لفظ تو منتخب کئے تھے
ہماری ہر بات کب سنو گے
وہ اپنے رستے میں خود کھڑا ہے
کہاں تلک اس کا ساتھ دوگے
یہ وہم بھی چھوڑ دو کہ اب تم
کسی کے چھونے سے جی اٹھوگے
جو بات اب کھل چکی ہے اس کو
دلوں میں رکھ کے بھی کیا کرو گے
چلو اسی زندگی کو جی لیں
کہانی بن کے بھی کیا کرو گے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 34)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.